ایک دن ماہم نامی لڑکی کو اپنے دادا کے پرانے صندوق سے ایک عجیب سی پرانی ٹوپی ملی۔ جیسے ہی اُس نے وہ ٹوپی پہنی، ٹوپی نے اچانک کہا:

“ارے واہ! بہت دنوں بعد کسی نے مجھے پہنا! کیا تم کو جادوئی سفر پر جانا ہے؟”

ماہم چونک گئی، مگر جلد ہی خوش ہو کر بولی،
“ہاں ہاں! مجھے لے چلو!”

ٹوپی گھومی، چمکی اور پل بھر میں ماہم ایک بولتے جانوروں کے شہر میں پہنچ گئی! وہاں بلیاں اسکول چلا رہی تھیں، بندر ٹریفک کنٹرول کر رہے تھے، اور بطخیں آئس کریم بیچ رہی تھیں۔

ماہم بہت ہنسی، خاص طور پر جب ایک اُلو نے اُسے کہا:
“ادب سے چلو، ہم یہاں عقل سے کام لیتے ہیں!”

لیکن جلد ہی ٹوپی نے کہا،
“وقت پورا ہوا، اب واپس گھر چلیں!”

پلک جھپکتے ہی ماہم اپنے کمرے میں واپس تھی — مگر اب اُس کے چہرے پر مسکراہٹ اور دل میں ایک یادگار مہم تھی۔


سبق:

تخیّل کی دنیا بے حد وسیع ہوتی ہے — اور ایک چھوٹی سی چیز ہمیں بڑی مہم پر لے جا سکتی ہے!